اصل زندگی اسکرین میں نہیں — بیوی، بچے اور والدین کو وقت دیں

 

 "وہ لوگ جو آپ کے سامنے بیٹھے ہیں، وہی سب سے قیمتی ہیں!"

آج کل کی سب سے خاموش مگر نقصان دہ عادتوں میں سے ایک یہ ہے کہ ہم اپنے عزیز ترین رشتوں کے ساتھ بیٹھے ہوتے ہیں، مگر توجہ موبائل فون کی اسکرین پر ہوتی ہے۔ ایک وقت تھا جب لوگ آپس میں بیٹھ کر باتیں کیا کرتے تھے، ایک دوسرے کی آنکھوں میں جھانک کر جذبات کا تبادلہ کرتے تھے، ہنستے تھے، روتے تھے، اور ایک دوسرے کی موجودگی کو محسوس کرتے تھے۔ مگر آج… ہم ایک دوسرے کے ساتھ ہوتے ہوئے بھی ایک دوسرے سے کوسوں دور ہوتے جا رہے ہیں۔

Photo by August de Richelieu: https://www.pexels.com/photo/a-man-and-woman-sitting-on-a-wooden-chair-while-using-their-mobile-phone-7432866/
Photo by August de Richelieu | Pexels

❤️ بیوی کو وقت دینا: محبت کی اصل بنیاد

بیوی صرف ایک شریکِ حیات نہیں ہوتی، وہ زندگی کی ساتھی، جذبات کی ترجمان، اور دل کی گہرائیوں سے جڑی ہمدردی ہوتی ہے۔ مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ جب وہ دن بھر کی تھکن کے بعد شوہر سے دو بول سننے کی خواہش کرتی ہے، تو شوہر اکثر موبائل میں مصروف ہوتا ہے۔

بیوی کو وقت دینا، اُس کی بات غور سے سننا، اُس کی آنکھوں میں دیکھ کر ہنسنا، چھوٹے چھوٹے لمحوں میں محبت کا اظہار کرنا — یہ وہ سنتیں ہیں جن سے رشتہ مضبوط ہوتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ اچھا ہو، اور میں تم میں سب سے زیادہ اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ اچھا ہوں۔"
(ترمذی: 3895)

ذرا سوچیے... جب وہ آپ کے ساتھ بات کر رہی ہو اور آپ کا دھیان فون پر ہو — تو کیسا دل دکھتا ہوگا؟ بیوی کے لیے یہ صرف نظرانداز کیا جانا نہیں ہوتا، بلکہ ایک دردناک احساس ہوتا ہے کہ "میں اہم نہیں ہوں"۔

👶 بچوں کی موجودگی کا احترام

بچے والدین کی توجہ کے بھوکے ہوتے ہیں۔ ان کے لیے ایک مسکراہٹ، ایک سادہ سا جواب، یا کوئی کہانی سنانا — یہ سب جادو سے کم نہیں۔ مگر ہم انہیں اکثر یہ کہتے پائے جاتے ہیں:
"ابھی نہیں، میں بزی ہوں!"
جبکہ ہم بزی ہوتے ہیں... فیس بک، انسٹاگرام یا واٹس ایپ پر۔

یاد رکھیں!
بچپن لوٹ کر نہیں آتا۔ اگر آپ نے بچوں کو آج وقت نہ دیا، تو کل کو وہ بھی آپ کو اپنی زندگی سے آؤٹ کر دیں گے۔ ان کے دل میں محبت بونا چاہتے ہیں تو موبائل ایک طرف رکھیں اور ان کے ساتھ کھیلیں، ان سے بات کریں، ان کے جذبات کو سمجھیں۔

👵 والدین کی خدمت: جنت کے دروازے

اور والدین... جنہوں نے ہمیں انگلی پکڑ کر چلنا سکھایا، جنہوں نے اپنی نیندیں قربان کر کے ہمیں سکون دیا۔ آج جب وہ تھکے ہوتے ہیں، یا بات کرنا چاہتے ہیں، تو ہم ان کے سامنے بیٹھ کر بھی فون میں غرق رہتے ہیں۔

آپ کا صرف "ہم سن رہے ہیں" کہنا کافی نہیں — ان کی بات کو دھیان سے سننا، ان کی آنکھوں میں دیکھ کر جواب دینا، اور ان کے ساتھ وقت گزارنا ضروری ہے۔

قرآن میں فرمایا گیا:

"اور والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرو..."
(النساء: 36)

☕ زندگی کے لمحات کو جیتے ہوئے گزاریں

چاہے آپ گھر پر ہوں، کسی کیفے میں بیٹھے ہوں، یا کسی ریسٹورنٹ میں، ان لوگوں کی موجودگی کو محسوس کریں جو آپ سے دل سے محبت کرتے ہیں۔ موبائل پر موجود لوگ آپ کی زندگی کا حصہ نہیں، مگر جو آپ کے سامنے بیٹھے ہیں وہی آپ کی اصل دنیا ہیں۔

💔 ورنہ دیر ہو جائے گی...

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جب آپ موبائل سے "فارغ" ہو کر ان کی طرف متوجہ ہوتے ہیں، تو دیر ہو چکی ہوتی ہے۔
بیوی خاموش ہو چکی ہوتی ہے، بچے سو چکے ہوتے ہیں، والدین آنکھوں میں حسرت لیے بیٹھے ہوتے ہیں۔

📌 اختتامیہ:

اپنا فون ایک طرف رکھیں…
اپنے شریکِ حیات کے دل کی آواز سنیں…
اپنے بچوں کی مسکراہٹوں کو قید کریں…
اپنے والدین کے چہرے کو محبت سے دیکھیں…
کیونکہ اصل زندگی آپ کے آس پاس ہے، موبائل کی اسکرین میں نہیں!

Comments